top of page

کیا وہاں خلائی مخلوق تھے؟

(پس تحریر: اس موضوع سے متعلقہ ایک وائرل خبر یا ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ چاند پر کسی نامعلوم چیز کے ٹکرانے کی یا پراسرار روشنی کی تصاویر بنائی گئی ہیں جو شاید ایلیئن سرگرمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ اس تحریر کا ایک مقصد اس سنسنی خیز خبر سے پیدا ہونے والی غلط فہمی کا ازالہ بھی ہے۔)

چاند سے شہابیہ ٹکرانے کی تصویر



8 دسمبر 2024 کی رات تقریباً ساڑھے دس بجے جاپان کے ایک فوٹوگرافر نے چاند کی کچھ ایسی تصاویر لیں جو دنیا کی تاریخ میں کم ہی لی گئی ہیں۔

ڈائچی فیوجی جاپان کے ساحلی شہر ہراٹسوکا میں ایک عجائب گھر کے ڈائریکٹر، شوقیہ فلکیات دان اور فوٹوگرافر ہیں۔


چاند کے بارے میں سائنسی معلومات کو بڑی عقلمندی کے ساتھ استعمال میں لاتے ہوئے ڈائچی فیوجی چاند کی سطح سے ٹکرانے والے شہابیوں کی نایاب تصاویر اپنے کیمرے کی یادداشت میں قید کرنے میں کامیاب رہے۔


دراصل چاند کی فضا اس قدر نحیف ہے کہ وہ چاند کی جانب آنے والے شہابیوں یا سیارچوں کے لئے کسی قسم کی مزاحمت پیش نہیں کرتی اور اسی وجہ سے یہ شہابیئے یا سیارچے بغیر تباہ ہوئے چاند کی سطح سے ٹکراتے رہتے ہیں۔


خلاء سے زمین کی طرف آنے والے شہابیئے زمین کی فضا سے رگڑ کھا کر راستے میں ہی جل کر راکھ ہو جاتے ہیں اور زمین کی سطح تک بہت کم ہی شہابیئے آنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں۔


لیکن چاند پر فضا کی عدم موجودگی کے سبب معاملہ ذرا مختلف ہے۔


چاند کی طرف جانے والا ہر شہابیہ چاند کی سطح تک ضرور پہنچتا ہے اور بعض اوقات یہ شہابیئے اس قدر بڑے ہوتے ہیں کہ سطح سے ٹکرا کر ایک قابل مشاہدہ حد تک چمکدار دھماکہ پیدا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا اس طرح کے شہابیوں کے چاند کی سطح سے ٹکرانے سے پیدا ہونے والا روشنی کا جھماکا زمین سے مناسب صلاحیت والی دوربین کے مدد سے دیکھا اور مناسب تکنیک کو استعمال کر کے کیمرے کے ذریعے تصویر میں قید بھی کیا جا سکتا ہے۔


ساتھ ہی ساتھ فیوجی کو یہ بھی معلوم تھا کہ دسمبر کے مہینے میں زمین اپنے مدار میں ایک ایسے مخصوص مقام سے گزرتی ہے جہاں ماضی میں زمین کے قریب سے گزرنے والے ایک سیارچے کی باقیات کچرے کی صورت میں موجود ہیں اور یہ کچرہ شہابیوں کی شکل میں زمین کے فضا میں داخل ہوتا ہے جس سے شہابیوں کی برسات کا سا سماں پیدا ہوتا ہے۔


چنانچہ سائنسی معلومات سے واقفیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فیوجی نے ایک ایسا نایاب منظر دنیا کے سامنے پیش کیا جو فلکیات کی دنیا میں ایک لمبے عرصے تک لازوال حیثیت کا حامل رہے گا۔


(تحریر: ڈاکٹر احمد نعیم)



 
 
 

Comments

Rated 0 out of 5 stars.
No ratings yet

Add a rating
Leveraeg Info.jpg
  • Leverage Info | Facebook Page
  • Leverage Info Instagram
  • Leverage info Youtube

Leverage  - Copyright © 2024 Conglomerate Services (Private) Limited. - All Rights Reserved

bottom of page